غزل

از: مصطفیٰ توحید

تمہیں چاہا تمہیں چاہا کریں گے
محبت کے لیے ایسا کریں گے

تمھارے ساتھ جو ہم نے گزارے
سبھی لمحوں کو اب لکھا کریں گے

تجھے کوئی تسلی کیسے دے دیں
تعلق توڑ کر سوچا کریں گے

تمہیں ہم بھول جائیں کب ہے ممکن
مگر تصویر سے دیکھا کریں گے

جو رشتہ یار سے تھا ختم سمجھو
کسی کواب نہیں چاہا کریں گے

کِیا کیوں بے وفا سے پیار اتنا
کبھی خود سے بھی یہ پوچھا کریں گے

مرے جانے سے کیا تھا فرق پڑتا
مگر توحید وہ اب کیا کریں گے

اپنا میگزین

Scroll to Top