اچھی صحت کے لیے کتنے گھنٹے سونا ضروری ہے؟

شکیلہ پروین
پنجاب یونیورسٹی لاہور

کبھی کبھار ایک کامیاب یا ناکام دن کے درمیان صرف ایک گھنٹے کا فرق ہوتا ہے۔ ایک اضافی گھنٹہ سونا، ورزش کرنا یا گھنٹہ بھر دل لگا کر کام کرنا آپ کی زندگی اور کام کرنے کے اندازمیں بہت بڑا فرق لا سکتا ہے۔صبح سویرے اٹھ کی جِم جانے سے لے کر رات دیرتک دفتری کام کرنا یا بستر پر لیٹ کر قسط در قسط مسلسل اپنا پسندیدہ شو دیکھنا یہ سب کچھ تقریباً ہم سب ہی کر چکے ہیں۔عموماً ہم مختلف طریقوں سے وقت پر سونے میں تاخیر کرتے رہتے ہیں۔ تاہم اگر آپ صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنے سونے کے لیے وقت نکالنا پڑے گا۔ کیونکہ اگر آپ صرف ایک گھنٹہ مزید سونے میں کامیاب ہو جائیں تو نہ صرف آپ بہتر محسوس کریں گے بلکہ بہتر دِکھیں گے بھی اور کام بھی اچھی طرح کر سکیں گے۔
کتنے گھنٹے کی نیند ضروری
ایک نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 7 گھنٹے کی نیند رات کے آرام کا مثالی دورانیہ ہے جبکہ ناکافی اور بہت زیادہ نیند سے توجہ مرکوز کرنے، یاد رکھنے ، نئی چیزیں سیکھنے، مسائل حل کرنے اور فیصلے کرنے جیسی صلاحیتوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
نیند پوری کرنے کے فوائد
نیند کی بدولت جسمانی اور ذہنی تھکن سے نجات ملتی ہے، ہارمونز کی افزائش ہوتی ہے اور وہ متوازن حالت میں رہتے ہیں جو جسمانی طاقت بڑھانے اور پٹھوں کے لیے ضروری ہوتی ہے اس سے مدافعتی قوت کے لیے اینٹی باڈیز تیار ہونے میں مدد ملتی ہے۔
نیند کی ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ اس کے دوران سارے دن میں حاصل ہونے والی معلومات کو ذہن ترتیب دیتا ہے، مفید معلومات سٹور کرلیتا ہے اور دیگر حذف کر دیتا ہے۔
نیند کی کمی کے اثرات
نیند کی کمی سے تھکاوٹ اور توانائی کی کمی کا احساس ہوتا ہے۔ نیند کی کمی چاہے اپنی مرضی سے ہو یا پھر مجبوری کی حالت میں، اگلے دن نیند کا تقاضا بڑھ جاتا ہے۔ نیند کی متواتر اور مستقل کمی سے نیند جمع ہوتی جاتی ہے جو جمائی کی صورت میں انسان بار بار محسوس کرتا ہے تاہم نیند کی بحالی کے بعد یہ صورت حال کم ہوتی جاتی ہے، نیند کی کمی یا ناکافی نیند کی صورت میں کئی مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔
نیند کی کمی تھکن کا باعث ہوتی ہے، یہ حالت کمزوری اور یادداشت میں کمی کا باعث بھی بنتی ہے، دیگر باتوں میں چڑچڑاپن، افسردگی کی علامات، تعلقات میں خرابی سمیت بعض دوسری منفی چیزیں شامل ہیں
صحت مند نیند کے لیے اقدامات
ضروری ہے کہ ہر اہم کام کرنے کے بعد آرام کریں، کوشش کریں کہ جلدی بستر میں جائیں، آٹھ سے نو گھنٹے تک سوئیں۔ سونے سے قبل اگر ممکن ہو تو گرم پانی سے غسل کر لیں۔
رات گئے تک آفیشل کام کرنے سے اجتناب کریں، باقاعدگی سے ورزش کریں اور رات کے آخری اوقات میں ورزش نہ کریں۔

Scroll to Top