“بیروزگاری ایک ناسور”

تحریر: عریشہ قیوم
شہر: لاہور

بیروزگاری موجودہ معاشرے کی سب سے بڑی برائی اور گناہ ہے ۔ بیروزگاری کے باعث ہی ایک امانت دار شہری برائی کی دلدل میں دھنس جاتا ہے جہاں سے اس کا نکلنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔ جھوٹ، دھوکہ اور فریب جیسے گناہ اس کیلئے عام بات بن جاتی ہیں ۔کچھ ممالک میں تو لوگ باقاعدہ دہشت گردی میں ملوث ہوجاتے ہیں جس سے نہ صرف اس انسان کو بلکہ پورے ملک کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے
پاکستان کے موجودہ حالات بیروزگاری کی سب سے بڑی مثال ہیں۔
ہمارے ملک میں نہ صرف عام شہری بلکہ بہت سے تعلیم یافتہ لوگ بھی ڈگریاں لے کر گھر میں بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ مجبوری کے تحت یا تو کوئی معمولی جاب کررہے یا فیکٹریوں میں مزدوریاں کررہے ہیں۔ اس تمام تر صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آنے والی نسلوں میں بھی تعلیم کا شوق ختم ہوگیا ہے اور وہ چھوٹی عمر میں پیسہ کمانے کی لالچ کی طرف راغب ہورہے ہیں۔ملک کا ہردوسرا نوجوان کسی دوسرے ملک جا کر پیسے کمانا چاہتا ہے
بیروزگاری کی سب سے بڑی وجہ آبادی میں بے پناہ اضافہ ہے جس کی وجہ سے تمام شہریوں کو برابر حقوق نہیں مل رہے۔ دوسری سب سے بڑی وجہ مہنگائی اور برآمدات کی کمی ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے بھی بہت سے لوگ اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔
تعلیم کی کمی، لوگوں میں فن کا شوق ختم ہونا، کاشتکاری اور زراعت کے شعبہ میں کمی بھی بیروزگاری کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ شہر اور دیہات میں فرق کی وجہ سے دیہاتی لوگوں کو ان کے حقوق نہیں مل رہے اور نہ ہی تعلیم و فن کے کوئی ادارے دیہات میں بناہے گئے ہیں، اگر کوئی کمپنی یا ادارہ بھی دیہات میں بنایا گیا ہے تو وہاں پر مقامی لوگوں کو روزگار نہیں مل رہا بلکہ شہروں سے لوگ بلواکر انہیں نوکری دی جارہی ہیں۔
حکومت کو چاہیئے کے وہ مختلف اقدامات کے ذریعے بیروزگاری جیسی سماجی برائی کو جلد از جلد ختم کرنے کی کوشش کرے۔ اس مسئلے کے خاتمے کیلئے حکومت کو سب سے پہلے ٹیکس میں کمی کرنی چاہیئے جبکہ برآمدات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیئے، اس کے علاوہ درآمدات کو صرف ضرورت کی حد تک رکھیں۔ جدید ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ تعلیم اور فن کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیں تاکہ کوئی بھی شہری بے ہنر اور غیر تعلیم یافتہ نہ ہو اور ملک میں ذیادہ سے ذیادہ ادارے کھولنے کی کوشش کریں۔ تمام شہریوں کو برابر حقوق دیں، تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ لوگوں کو اپنا ہنر دکھانے کے برابر مواقع دیں اور دیہات کی فیکٹریوں میں باہر سے لائے جانے والے ورکروں کی بجائے مقامی لوگوں کو نوکریاں دیں۔ حکومت کا فرض ہے کہ وہ بیروزگاری جیسی سنگین اور سماجی برائی کو نظر انداز نہ کرے۔

Scroll to Top