تحریر:طیب خان لاہور

جب ہم انسانیت کہتے ہیں تو ہم اسے بہت سے مختلف زاویوں سے دیکھ سکتے ہیں۔ سمجھنے کے سب سے عام طریقوں میں سے ایک یہ ہے کہ یہ دوسرے مخلوقات کے لیے مہربانی اور شفقت کی قدر ہے۔ اگر آپ تاریخ پر نظر دوڑائیں تو آپ کو انسانوں کے ظلم کے بہت سے اعمال ملیں گے لیکن اس کے ساتھ ساتھ انسانیت کے لیے بھی بے شمار اعمال ہیں۔ انسانیت پر ایک مضمون ہمیں اس کے معنی اور اہمیت سے آگاہ کرے گا۔ جیسے جیسے انسان مستقبل میں نسل انسانی کے طور پر ترقی کر رہے ہیں، انسانیت کا حقیقی جوہر آہستہ آہستہ خراب ہو رہا ہے۔ یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ انسانیت کے اعمال کے پیچھے کسی قسم کا ذاتی فائدہ نہیں ہونا چاہئے جیسے شہرت، پیسہ یا طاقت۔

آج ہم جس دنیا میں رہتے ہیں وہ سرحدوں سے منقسم ہے لیکن ہماری رسائی لامحدود ہے۔ ہم اتنے خوش قسمت ہیں کہ ہمیں کہیں بھی سفر کرنے کی آزادی حاصل ہے اور ہم جس چیز کی خواہش کرتے ہیں اس کا تجربہ کرتے ہیں۔ بہت سی قومیں زمین کے حصول کے لیے مسلسل لڑتی ہیں جس کے نتیجے میں کئی معصوم جانیں ضائع ہوتی ہیں۔

اسی طرح دوسرے انسانی بحران جیسے یمن، شام، میانمار اور اس سے بھی زیادہ لاکھوں لوگوں کی جانیں ضائع ہوتی ہیں۔ حالات جلد حل ہونے والے نہیں ہیں، اس لیے ہمیں انسانیت کی ضرورت ہے۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ انسانیت صرف انسانوں تک محدود نہیں رہتی بلکہ ماحول اور ہر جاندار کا خیال رکھتی ہے۔ ہم سب کو سچی انسانیت کو ظاہر کرنے کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے اور دوسرے انسانوں، جانوروں اور اپنے ماحول کو ٹھیک کرنے اور خوشحال ہونے میں مدد کرنا چاہیے۔
چونکہ اس دور میں ٹیکنالوجی اور سرمایہ داری تیزی سے ترقی کر رہی ہے، ہم سب کو چاہیے کہ جہاں بھی ممکن ہو انسانیت کو پھیلائے۔ جب ہم انسانیت پر عمل کرنا شروع کرتے ہیں، تو ہم بہت سے بڑے مسائل جیسے گلوب

Scroll to Top