شیباحنیف

  • یوں محبت میں ہوئی ہے رسوائی میری
    اب تو طعنے مارتی ہے تنہائی میری
    میں نے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے اس سے بات کی
    ہائے چھن گئی ہے روشنی کی ضد میں بینائی میری *
Scroll to Top