بدلتے ہیں

ڈاکٹر نایاب ہاشمی

مجھے وہ یاد کرتے ہیں
صرف فرصت کے لمحوں میں
میسج یا کال کرتے ہیں
صرف فرصت کے لمحوں میں
کیسی یہ محبت ہے
کیسی یہ الفت ہے
بھرتے ہیں دم دوستی کا
وه فرصت کے لمحوں میں
محبت بدلتی ہے
جذبات بدلتے ہیں
وقت جب بھی بدلتا ہے
انداز بدلتے ہیں
غم کے موسم میں ہی
یار بدلتے ہیں

Scroll to Top