محبت اب نہیں ہوگی منیر نیازی ستارے جو دمکتے ہیں کسی کی چشم حیراں میں ملاقاتیں جو ہوتی ہیں جمال ابر و باراں میں یہ نا آباد وقتوں میں دل ناشاد میں ہوگی محبت اب نہیں ہوگی یہ کچھ دن بعد میں ہوگی گزر جائیں گے جب یہ دن یہ ان کی یاد میں ہوگی
بدلتے ہیں ڈاکٹر نایاب ہاشمی مجھے وہ یاد کرتے ہیںصرف فرصت کے لمحوں میںمیسج یا کال کرتے ہیںصرف فرصت کے لمحوں میںکیسی یہ محبت ہےکیسی یہ الفت… <مزید پڑھیں
شیباحنیف مرزا نہ وہ میرے حسن پہ ناں ہم ان کی دولت پہ گرے ہیںبلکہ وہ میری حیا پہ اور ہم ان کی وفا پہ مرے ہیں <مزید پڑھیں
شیباحنیف مرزا میں تو جس کے بھی سر پہ بیٹھونگی وہی بادشاہ بن جائے گامجھے آپ کی فکر ہے میرے بعد آپ کا کیا ہوگا؟؟ <مزید پڑھیں