شارف علی
پنجاب یونیورسٹی لاہور
سوشل میڈیا کا قومی و بین الاقوامی سیاست میں بہت اہم کردار ہے ۔ یہ عوامی رائے اور سیاست کے اُتار چڑھاو میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ بدقسمتی سے میڈیا غیر جانب دار نہیں ہے، بلکہ یہ اپنے مالکان کے ذاتی مفادات کے لیے کام کرتا ہے۔ اور میڈیا کے مالکان زیادہ تر بڑی بڑی کارپوریشنز/ کمپنیز کے مالک ہیں۔اس لیے عوام اپنے اظہار رائے کے لیے سوشل میڈیا کا انتخاب کرتے ہیں۔ عوام کو جب بھی کوئی سیاسی خبر دیکھنی ہو یا اس پر کوئی رد عمل دینا ہو تو وہ سوشل میڈیا کا اتخاب کرتے ہیں
پاکستانی سوشل میڈیا
پاکستانی سیاست میں سوشل میڈیا کا کردار اہم ہوتا جارہا ہے اور یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ گزشتہ چند سال سے نا صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں لوگوں کی ذاتی زندگی،معاشرتی رویے، حکومتی پالیسیوں اور سیاست پرجو چیز سب سے زیادہ اثر انداز ہوئی ہے وہ ہے سوشل میڈیا۔بہت سی ایسی خبریں جو ٹی وی چینل نہیں چلا سکتے وہ خبریں ہمیں سوشل میڈیا سے مل جاتی ہیں ۔سوشل میڈیا کے منفی اور مثبت اثرات ہماری زندگیوں پر پڑ رہے ہیں۔ اگر ہم اس کی تاریخ کو دیکھتے ہیں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ عرب سپرنگ کے نام سے مشہور مشرق وسطیٰ میں اُٹھنے والی عوامی تحریکوں سے لے کر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی تک ،شام کی خانہ جنگی سے نام نہاد شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے عروج و زوال تک ،امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے الزامات سے لے کر کیمبرج اینالیٹیکا سکینڈل تک ،پی ٹی آئی کے دھرنے سے حکومت تک،ٹی ایل پی کے احتجاج سے لانگ مارچ تک ہونے والے بڑے بڑے واقعات ہمیں سوشل میڈیا کے ذریعے ہی پتہ چلتے ہیں۔
پی ٹی آئی کی شہرت میں سوشل میڈیا کا کردار
جلسہ گاہوں اور ٹیلی ویژن کے بعد سوشل میڈیا پر سب سے پہلے شہرت پی ٹی آئی نے حاصل کی 2010میں پی ٹی آئی نے اپنے آفیشل فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹس کا آغاز کیااور مقبولیت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی۔آج نوجواں میں پاکستان تحریک انصاف کی شہرت کی بڑی وجہ سوشل میڈیا ہے۔ جب پی ٹی آئی اور پارٹی کے چیئرمین کو پاکستان پرائیوٹ میڈیا کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے ہمیشہ سوشل میڈیا کا سہارا لیا اوروہ ہر مرتبہ عوام کو اپنی طرف مائل کرنے میں کامیاب بھی رہے