Interview Qaisra Hayat

انٹرویو: معروف ڈراما نگار قیصرہ حیات

میزبان عدیلہ چوہدری

Interview Qaisera Hayat

قیصرہ حیات صاحبہ کے نام سے کون نہیں واقف۔اگر یہ کہا جائے کہ دورِ حاضر میں بہت سی لکھاری خواتین قیصرہ حیات کو اپنی آئیڈیل شخصیت قرار دیتی ہیں تو یہ غلط نہ ہو گا۔منظر نگاری ہو یا حقیقت کا بیان،معاشرتی پہلو ہو یا جذبات نگاری،عشقِ مجازی ہو یا عشقِ حقیقی قیصرہ حیات کے ڈراماز اپنی مثال آپ ہیں۔

آپ اب تک بہت سے چینلز کو سپرہٹ ڈراماز دے چکی ہیں جن میں پُل صراط،مسیحا،دراڑ،دلدل،دلربا،آبرو،کہیں دیپ جلے،جو تو چاہے،میں ہاری پیا،الف اللہ اور انسان اور عشقِ لا شامل ہیں۔جبکہ آپ کی ایک اور خوبصورت تخلیق “وبال” کے نام سے ایک مشہور نجی چینل پر آن ایئر ہے۔آئیے قیصرہ حیات کی خوبصورت شخصیت کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

Interview Qaisra Hayat – Interview Qaisera Hayat

انٹرویو

عدیلہ چوہدری:  السلام علیکم

قیصرہ حیات : وعلیکم السلام

عدیلہ چوہدری:   سب سے پہلے میں آپ کا اصل نام جاننا چاہتی ہوں اور آپ کا اصل نام اورقلمی نام کیا ہے؟

قیصرہ حیات :  اصلی نام قیصرہ گلناز۔قلمی نام قیصرہ حیات۔ محمد حیات میرے والد صاحب کا نام ہے۔

عدیلہ چوہدری: آپ کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟

 قیصرہ حیات :  7اگست

عدیلہ چوہدری:  آپکا آبائی شہرکونسا ہے؟

قیصرہ حیات : سیالکوٹ

عدیلہ چوہدری:  آپکی ازدواجی حیثیت  کیا ہے اورشادی شدہ ہیں تو کتنے  بچےہیں؟

قیصرہ حیات : شادی شدہ ہوں۔اولاد نہیں ہے۔

عدیلہ چوہدری:  آپ کی تعلیم اور پیشہ کیا ہے؟

قیصرہ حیات : ایم اے انگلش و ایم اے ہسٹری۔کچھ سال ٹیچنگ کی اب رائٹنگ۔

عدیلہ چوہدری:  آپ نے لکھنے کا آغاز کب کیا؟

قیصرہ حیات : فرسٹ ائیر سے۔

عدیلہ چوہدری:  سب سے پہلی تحریر کونسی تھی؟

قیصرہ حیات : پہلا افسانہ “وعدہ” کے نام سے جنگ میگزین میں لکھا۔

عدیلہ چوہدری:  آپ کی وجہ شہرت کون سی تحریر بنی؟

قیصرہ حیات : الف اللہ اور انسان (ڈراما)۔

عدیلہ چوہدری:  ڈراما لکھنے کا خیال کب اور کیوں آیا؟

قیصرہ حیات : میری دوست عمیرہ احمد ڈراما رائٹنگ کرتی تھیں۔انہوں نے مجھے بھی ڈراما لکھنے کو کہا۔کافی سپورٹ کی،ڈراما رائٹنگ سکھائی اور پھر مختلف ادوار میں شارٹ پلیز لکھے لیکن پہلی سیریل 2010 میں اے آر وائی سے “سراب” کے نام سے آن ایئر ہوئی۔

عدیلہ چوہدری:  آپ کو اپنی تحریروں میں سے کون سی تحریر زیادہ پسند ہے اور کیوں؟

قیصرہ حیات : ویسے تو ہر رائٹر کو اپنی ساری تحریریں پسند ہوتی ہیں لیکن الف اللہ اور انسان مجھے ذاتی طور پر بہت پسند ہے کیوں کہ اس میں بہت ورائٹی ہے۔ہر طبقے کا انسان شامل ہے کیوں کہ اس کا موضوع ہی انسان ہے اور اللہ ہے۔پھر روحانی طور پر اللہ اور انسان کا تعلق،بہت یونیک انداز میں اللہ نے مجھ سے لکھوایا ہے اس میں میرا کوئی کمال نہیں۔

عدیلہ چوہدری:  يوں تو آپ نے بہت سے سپرہٹ ڈرامے لکھے لیکن کوئی ایسا ڈراما بتائیں جس پر آپ کو کسی قسم کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہو ؟

قیصرہ حیات : “کن فیکون” کو بلاوجہ اور بغیر جانے خواہ مخواہ ہی تنقید کا نشانہ بنایا گیا صرف اُس کے ٹائٹل کی وجہ سے جبکہ میں نے اُس کے فلسفے کو عام انداز میں پیش کیا تھا۔افسوس اس بات کا ہے کہ لوگوں نے کچھ شر پسند عناصر کے بہکاوے میں آ کر بغیر دیکھے اور جانے ڈراما آنے سے پہلے ہی تنقید شروع کر دی۔جب ڈراما دیکھا پھر خود ہی پوچھتے پھر رہے تھے کہ اس میں تو کوئی ایسی بات نہیں تنقید کس لیے کی؟

عدیلہ چوہدری:  الف اللہ اور انسان اور عشقِ لا جیسے خوبصورت موضوع پر لکھنے کا خیال کیسے آیا؟

قیصرہ حیات : انسان کی ہر سوچ کے پیچھے قدرت کی اپنی سوچ ہوتی ہے۔اللہ ہی ذہن میں ڈالتا ہے،بات سمجھاتا ہے،انسان تو بس عمل کرتا ہے۔یہ سب اللہ نے ہی لکھوایا سارا کریڈٹ اسی کو جاتا ہے۔

عدیلہ چوہدری:  جب لکھنے کا آغاز کیا تو سب سے زیادہ كس نے سپورٹ کیا؟

قیصرہ حیات : میرے والد صاحب نے۔ویسے تو ساری فیملی اور فرینڈز سب نے ہی بہت سپورٹ کی مگر میرے ابو ہمیشہ میرے ساتھ پبلشرز کے پاس جاتے،جہاں جانا ضروری ہوتا وہ ہمیشہ میرے ساتھ جاتے۔

عدیلہ چوہدری:  کس شخصیت سے متاثر ہیں؟

قیصرہ حیات : اپنے ہادی برحق صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد تو کوئی اور شخصیت نظر ہی نہیں آتی۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہر عمل،قول و فعل سے متاثر ہوں۔

عدیلہ چوہدری:  آپ کا پسندیدہ لباس کون سا ہے؟

قیصرہ حیات : شلوار قمیض۔

عدیلہ چوہدری:  آپ کی پسندیدہ ڈش کونسی ہے ؟

قیصرہ حیات : آلو گوشت اور بریانی۔

عدیلہ چوہدری:  پسندیدہ رنگ کونسا ہے؟

قیصرہ حیات : وائٹ،بلیک اور پنک کی مختلف شیڈز۔

عدیلہ چوہدری:  سیرو سیاحت کی شوقین ہیں يا نہیں؟

قیصرہ حیات : سیروسیاحت  صرف فرینڈز کے ساتھ پسند ہے اور بہت کی ہے۔

عدیلہ چوہدری:  پاکستان کے علاوہ کونسا ملک پسند ہے؟

قیصرہ حیات : صرف پاکستان۔

عدیلہ چوہدری:  گھر کے کاموں میں کونسا كام کرنا پسند ہے؟

قیصرہ حیات : کچن ورک خاص طور پر کوکنگ۔

عدیلہ چوہدری:  زندگی میں شارٹ کٹ پر یقین رکھتی ہیں ؟

قیصرہ حیات : کبھی شارٹ کٹ کو نہ پسند کیا ہے نہ اپنایا ہے اور نہ ہی اللہ نے اس طرف ڈالا ہے۔ہمیشہ محنت اور سخت محنت کی ہے۔اللہ نے اس کا ثمر بھی ہمیشہ دیا ہے۔

عدیلہ چوہدری:  کبھی کوئی کہانی ریجیکٹ ہوئی؟

قیصرہ حیات : کئی بار۔بہت سی ریجیکٹ ہوئی ہیں۔لوگوں کو صرف کامیابی نظر آتی ہے۔کامیابی کے پیچھے محنت،مشکلات اور ناکامی کا سفر دکھائی نہیں دیتا۔

 عدیلہ چوہدری:  بہت خوبصورت بات کہی آپ نے۔

آپ کی سب سے بڑی خواہش؟

قیصرہ حیات : رائٹر بننا چاہتی تھی الحمدللہ وہ پوری ہو گئی۔

عدیلہ چوہدری:  نئے لکھنے والوں کے نام کوئی پیغام دینا چاہیں گی ؟

قیصرہ حیات : نئے لکھنے والوں کے لیے صرف یہی پیغام ہے کہ نیک نیتی،خلوص اور محنت سے صرف اپنے کام پر فوکس کریں۔اپنی تعلیم اور وژن کو بڑھائیں۔شارٹ کٹ سے صرف وقتی کامیابی ملتی ہے۔اگر آپ باعزت نام اور مستقل مقام چاہتے ہیں تو اپنے قلم کی حرمت کو سمجھیں۔اسے عزت سے استعمال کریں۔پھر اُن کا نام بھی سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

عدیلہ چوہدری:  بہت شکریہ قیصرہ حیات  صاحبہ اپنا میگزین کو وقت دینے کا۔

Interview Qaisra Hayat۔ Interview Qaisera Hayat

Scroll to Top