طیبہ تبسم
Na Mumkin by Tayaba Tabassum
ناممکن ایک ایسا لفظ ہے جو اگر کسی چھوٹے بچے کے ساتھ جڑ جائے تو یہ اس کا بچپن چھین لیتا ہے۔اٹھکلیاں کرنے کی عمر میں وہ افسردگی اوڑھے پڑا رہتا ہے۔ایک معذور کی زندگی میں آئے تو وہ یو نہی بیٹھا سارا دن اپنے نامکمل جسم کی شکایت کرتا ہے اسی طرح ایک مریض کے لیے ہو تو اس کی بیماری سے صحت یابی کی طرف سفر کو لا محدود کر دیتا ہے۔یعنی نا ممکن لفظ بچپن جوانی بڑھاپے میں اگر کسی انسان سے وابستہ ہو جائے تو وہ ادھر ہی رک جاتا ہے۔مگر ایک بات انسان کو جان لینی چاہیے جس طرح منفی اور مثبت کا ساتھ ہوتا ہے اسی طرح اس لفظ میں بھی ایک چیز موجود ہے اور وہ ہے غور و فکر ایک امنگ امید اور ایک تسلی۔مگر جس نے کھوجا اس نے پا لیا اور جو بیٹھا رہا اس نے گنوا دیا۔اصل میں جب ناممکن کا لفظ سمجھنے لگیں تو نا پہلے آتا ہے یعنی کہ نا مطلب نہیں اور ممکن بعد میں آتا ہے ۔نہیں کا مطلب ہے ایک منفی چیز موجود ہے اس میں مگر اس نا کو ہٹانے کے لیے ایک مثبت سوچ کا ہونا ضروری ہے اور وہ مثبت سوچ انسان کے اندر اس وقت پیدا ہو گی جب وہ خود سے محبت کرے گا۔خود کو پہچانے گا خود کی قدر کرے گا تو نا لفظ اس کی زندگی میں نا ممکن سے ہٹ کر اس ناممکن کو ممکن میں بدل دے گا۔اور انسان بھی تو یہی چاہتا ہے کہ وہ کرے وہ ہر وہ خواہش خواب ادھورے کام کرے جو اس کے دل و دماغ کی سختی اور تکلیف کا باعث بنتے ہیں۔اس لیے انسان کو با ہمت ہونا چاہیے خود کی قدر کرنی چاہیے جو محبت ہم دوسروں کو دیتے ہیں وہ خود کو دیں آپ کو خود سے وہ سب ملے گا جو آپ دوسروں سے توقع کرتے ہیں اور بنا کسی معاوضے کے ملے گا۔جب شریر تھکتا ہے تو پھر حاصل کی قدر ہوتی ہے۔ناممکن سے ممکن تک کا سفر آسان نہیں ہے مگر حوصلہ ہمت اور امید انسان کو باز بنا دیتی ہے۔نا ممکن ایک نا مکمل لفظ ہے اور ممکن ایک مکمل لفظ ہے جو نا ممکن کے اندر پنہاں ہے اور اس کی تلاش ہمارا کام ہے۔
Na Mumkin by Tayaba Tabassum
Read more from Tayaba Tabassum on Apna Magazine
Search Apna Magazine on Google to read more Poetry and Novels
Na Mumkin by Tayaba Tabassum