ghazal by tanzila maharvi

غزل

تنزیلہ مہروی اعصاب پہ چھایا ہوا اک آفتِ جاں ہےشیریں ہے دہن جس کا سخن مشک فشاں ہے ہر سمت یوں خوشبو کو لٹاتے ہوئے گزرےجیسے کہ بدن اس کا …

غزل <مزید پڑھیں

غزل

تنزیلہ مہروی ضبطِ گریہ یُوں آزمائیں گےذکرِ جاناں پہ مُسکرائیں گے تُو اگر لوٹ کر بھی آ جائےہم تجھے منہ نہیں لگائیں گے بات کر لیں گے ہم پرندوں سےاور …

غزل <مزید پڑھیں

Scroll to Top