نظم: استاد

۔۔۔از قلم : ماہم حیا صفدر۔۔۔

مرتبہ سمجھیں ذرا ان کا زمانے والے
عام لوگوں کو ہیں یہ خاص بنانے والے

ان کی تعظیم میں جھکتے رہو سارے کہ یہ ہیں
خاک کو رونقِ افلاک بنانے والے

گورِ دنیا میں اجالے کا سبب بنتے ہیں
ہیں اندھیروں میں یہی دیپ جلانے والے

استفادہ کرو ان سے کہ بتائیں گے یہی
ان کو معلوم ہیں سب رستے خزانے والے

کوئی دو رائے نہیں اس میں حیا جی بالکل
سوئے ذہنوں کو ہیں استاد جگانے والے

Scroll to Top