شیباحنیف مرزا
کرم کیجیے گا, عطا کیجیے گا
سوہنے نبیﷺ جی! صدا کیجیے گا
تیرے در کے منگتے ہیں سارے جہاں میں
للہ! کبھی بھی ناں نہ کیجیے گا
خطا کار ہوں میں, سیاہ کار ہوں میں
دامن میں اپنے چھپا لیجیے گا
تیری شان اونچی, تیرا نام اعلی
کبھی بھی نہ خود سے جدا کیجیے گا
میرا کملی والا ہی مشکل کشا ہے
لبوں پہ ترانہ سدا کیجیے گا
سدا میں رہوں تیرے در کی سوالی
نہ چوکھٹ سے اپنی جدا کیجیے گا
میری عرض سن لے, اے طیبہ کے والی
در پہ خدارا بلا لیجیے گا
تیرے در پہ آؤں, تیرے گیت گاؤں
یہ چاہت مجھے بھی عطا کیجیے گا
میرے دل پہ اپنا تو یوں نام لکھ دے
اور رنج و الم کو مٹا دیجیے گا
تجھے ہی میں چاہوں, چاہت نبھاؤں
کملی ہوں تیری, کملی کو اپنی بنا لیجیے گا۔