ہم ہر روز تمہیں تلاش کرتے ہے
تم ہر روز کھو جاتے ہو
کیوں بھلا؟
Related Posts
کچھ نے آنکھیں کچھ نے چہرہ دیکھا ہے
توصیف تابش کچھ نے آنکھیں کچھ نے چہرہ دیکھا ہےسب نے تجھ کو تھوڑا تھوڑا دیکھا ہے تم پر پیاس کے معنی کھلنے والے نہیںتم…
محبت اب نہیں ہوگی
منیر نیازی ستارے جو دمکتے ہیں کسی کی چشم حیراں میں ملاقاتیں جو ہوتی ہیں جمال ابر و باراں میں یہ نا آباد وقتوں میں…
بدلتے ہیں
ڈاکٹر نایاب ہاشمی مجھے وہ یاد کرتے ہیںصرف فرصت کے لمحوں میںمیسج یا کال کرتے ہیںصرف فرصت کے لمحوں میںکیسی یہ محبت ہےکیسی یہ الفت…
شیباحنیف مرزا
نہ وہ میرے حسن پہ ناں ہم ان کی دولت پہ گرے ہیںبلکہ وہ میری حیا پہ اور ہم ان کی وفا پہ مرے ہیں