۔۔۔از قلم: آمنہ سعید احمد (بوریوالہ)۔۔۔
زند گی میں پہلی بار خاکہ نگاری کرنے کا موقع مل رہا ہے اور میں جس عظیم شخصیت کے بارے میں لکھنے کے لیے قلم اٹھانے جارہی ہوں وہ اپنی مثال آپ ہے-اسکی شخصیت بھی ایک نہایت عام انسان کی طرح خوبیوں اور خامیوں کے گرد گھومتی ہیں۔ وہ شخصیت جو میرے نزدیک باکمال ہے-وہ شخصیت جو محبت کی حامل ہے-وہ شخصیت جو اعلیٰ ظرف ہے -وہ شخصیت جو صبر کی مثال ہے اور وہ شخصیت جو رب سے بہترین تعلق میں استوار ہے۔
ہاں یہاں تذکرہ ہے ایک خوبصورت حسنِ اخلاق کی مالک ملکہ کا, جو حجاب زہرا کے نام سے جانی اور پہچانی جاتی ہیں-جن کا میرے حیاتِ سفر میں شامل ہونا کسی معجزے سے کم نہیں-جیسا انکا نام ہے وہ ویسے ہی بہت خوبصورت اور باکمال انداز میں اپنے نام پر پورا اترتی ہیں-وہ باحیا اور با کردار لڑکی اپنے نام کے مطلب میں مکمل ڈھلی ہوئی ہے اور نام ایسا ہے جو اسکی شخصیت کی احسن عکاسی کرتا ہے-حجاب فارمیسی کی طالب علم ہے اور جی سی یونیورسٹی فیصل آ باد سے منسلک ہے- انکا اخلاق انکی تربیت کو واضح کرتا ہے -وہ بے حد نفیس, اعلیٰ ظرف , عزت اور محبت کا پیکر ہے-
حجاب کے کردار کی بات کی جائے تو اس میں وہ اپنی مثال آپ ہے -وہ بہت اچھے کردار کی مالک ہے وہ اپنی حدود نہایت اچھے سے جانتی ہے,وہ جانتی ہے کہ وہ اللہ کو کیسے اچھی لگتی ہے, وہ جانتی ہے کہ اللہ کو کیسے راضی کرنا ہے,وہ جانتی ہے کہ کیسے اللہ کی محبوب بندی بننا ہے اور وہ جانتی ہے کہ جنت تک رسائی کیسے ممکن ہے -وہ اپنی زندگی کے لمحات تباہ و برباد نہیں کرنا چاہتی- وہ ایک با پردہ عورت ہے اور وہ دوسروں کو بھی اسکا درس دیتی ہوئی نظر آتی ہے -وہ سکھاتی ہے کہ دنیا دوکوڑی کی ہے, وہ سکھاتی ہے کہ دنیا بہت جلد ختم ہو جانی ہے, وہ سکھاتی ہے کہ خود کو نامحرم سے کیسے بچانا ہے, وہ سکھاتی ہے کہ صبر کیسے کرنا ہے اور برداشت کیسے کرنا یے-وہ سکھاتی ہے کہ انسان کو ہمدرد اور مدد کرنے والا بننا چاہیے اور وہ سکھاتی ہے کہ انسان کو حساس ہونا چاہیے-وہ سکھاتی ہے کہ اللہ کو راضی کرنا ہے -وہ سکھاتی ہے کہ کوئی جو بھی کرتا یے سہہ جاؤ, برداشت کرو اور مگر خود کو اول رکھو اور محبت کے اعلیٰ درجے پر رکھو -وہ سکھاتی ہے کہ اللہ کو سب سے پہلے اورسب سے اوپر رکھو اور بس اسی سے محبت رکھو۔
ایسی ہے میری حجاب سب سے بڑھ کر -میری بہنوں جیسی دوست ہے -اللہ ایسے دوست سب کو دے جو قسمت سے ملتے ہیں-اللہ اسکو ہمیشہ اپنے امان میں رکھے- آمین