غزل

شیبا حنیف

Ghazal by Sheeba Hanif

آہستہ بولیے ! لوگ رکھتے ہیں کان دیوار کے ساتھ
کچھ نظر آتا ہو جیسے، اِس پار کے اُس پار کے ساتھ
جس طرح کے شکوے ہوتے ہیں دکان دار کے ساتھ
کچھ ایسا ہی تعلق ہے میرا! میرے یار کے ساتھ
ہر بار ہی روٹھ جاتا ہے ! ہر بار ہی صدا لگانا پڑتی ہے
جس طرح کرتا ہے دکان دار، خریدار کے ساتھ
دوستی ہو یا دشمنی سب امیروں کے چونچلے ہیں
تعلق کون نبھاتا ہے بھلا ؟ یہاں لا چار کے ساتھ
سن لو! خالی جیب والے سے محبت کوئی نہیں کرتا
اب یہاں پیار بھی ہوتا ہے میاں , مال دار کے ساتھ
جس کی جیب بھاری , اُسی کی ہے یہ دنیا ساری
پھر مال دار بڈھا بھی قبول ,وہ بھی چار کے ساتھ
اور ہم ہیں قسمت کے ستائے ہوئے ایسے شیبا
جو بس جیے ہی چلے جاتے ہیں دلِ بیمار کے ساتھ

Ghazal by Sheeba Hanif

شیبا حنیف کی مزید شاعری پڑھنے کے لیے اپنا میگزین وزٹ کریں

اپنا میگزین پڑھنے کے لیے گوگل ہر اپنا میگزین لکھ کر سرچ کریں

Ghazal by Sheeba Hanif

Scroll to Top