غزل

Poetry by Mustafa Tauheed from Faisalabad

از: مصطفیٰ توحید۔۔۔ فیصل آباد

کچھ لوگ پیسہ دیکھ کے ایمان بیچتے
اپنی ہی زندگی کی وہ مسکان بیچتے
۔۔۔
میں نے بھی کھو دیا ہے محبت کو اس طرح
سب جیسے اپنےحصہ کے نادان بیچتے
۔۔۔
واقف تھا میرے حال سے گھر تک نہ آسکا
کچھ ایسے اپنے لوگ بھی پہچان بیچتے
۔۔۔
ہر کوئی اپنا آپ گنواتا ہے بے خودی
اک ہم ہیں اپنے ہونے کا امکان بیچتے
۔۔۔
کوئی نظام جب بھی کسی کام کا نہ ہو
اپنا بھی تخت و تاج یہ سلطان بیچتے
۔۔۔
بدنام کرنے کے لئے پاکیزہ پیار کو
انساں ہوس زدہ بھی یہاں جان بیچتے
۔۔۔
دنیا کی موج مستی میں توحید گم ہوئی
ہم لوگ آخرت کا اب سامان بیچتے

Poetry by Mustafa Tauheed

Read more from Poetry by Mustafa Tauheed

Scroll to Top