Author name: admin

شیباحنیف

بہت سے کام ہے میرے کرنے کو پروانہ ہوں مچل رہا ہوں جلنے کو

خط کی دستک

خط نویس شیباحنیف اے میرے لختِ جگر تجھ سے شرمندہ ہوں میں۔ میرے تیرے لیے کچھ نہ کر سکی۔ اے کاش میری آہ و بکا تیری زنجیریں توڑ سکتیں۔ اے …

خط کی دستک <مزید پڑھیں

جائے پناہ

شیباحنیف ہم سب دوست اکٹھے بیٹھے ہوئے تھے اور روزمرہ کی آپسی گفتگو جاری تھی کہ وہ تیز قدموں سے چلتی ہوئی ہمارے پاس آ پہنچی۔“کیا ہو گیا ہے۔”اس کے …

جائے پناہ <مزید پڑھیں

Scroll to Top